نئی دہلی،25؍جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا )دیگر پسماندہ طبقات کے ریزرویشن میں سے کریمی لیئر سے جڑے نوٹیفکیشن پر اپوزیشن کے اعتراضات کے درمیان حکومت نے آج واضح کیا کہ یہ 2004میں یو پی اے حکومت کے دوران جاری کیا گیا تھا اور اسی وقت سے جاری ہے، ساتھ ہی کہاگیا کہ مودی حکومت پسماندہ طبقے کے ریزرویشن کو کوئی نقصان نہیں پہنچنے دے گی اور اگر کریمی لیئر کے سلسلے میں کوئی تبدیلی کرنی ہے تو حکومت اس کے لیے تیار ہے۔لوک سبھا میں وقفہ صفر کے دوران راشٹریہ جنتا دل کے جے پرکاش نارائن یادو اور سماج وادی پارٹی کے دھرمیندر یادو نے اس موضوع کو اٹھاتے ہوئے کہا کہ یونین پبلک سروس کمیشن کے امتحان کے نتائج آنے کے بعد ڈی او پی ٹی نے کریمی لیئر کی جو تشریح کی ہے، اس سے کافی تعداد میں پسماندہ طبقے کے طلبا متاثر ہوں گے۔حکومت کو فوری طور پراسے واپس لینا چاہیے ۔ایوان میں وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ اور پارلیمانی امور کے وزیر اننت کمارنے کہاکہ موجودہ حکومت نے اس بارے میں کوئی نئی پہل نہیں کی بلکہ 2004سے ہی یو پی اے حکومت کی طرف سے پیش کردہ تجویز کو آگے بڑھایا جا رہا ہے۔یہ 2004سے اب تک جاری ہے۔اس میں بی جے پی یا مودی حکومت کا کوئی ہاتھ نہیں ہے۔راج ناتھ سنگھ نے کہاکہ یو پی ایس سی میں منتخب کردہ طلبا سے 2004سے ہی اس بارے میں معلومات مانگی جاتی رہی ہے۔یہ معلومات اس لیے مانگی جاتی ہے تاکہ مستقبل میں کوئی عدالت میں نہ چلا جائے یا کوئی عدالتی بحث نہ بن جائے۔وزیر داخلہ نے کہاکہ کوئی نیا نوٹیفکیشن نہیں ہے۔او بی سی کے طلبا کو کوئی نقصان نہیں پہنچنے دیا جائے گا ۔پارلیمانی امور کے وزیر اننت کمار نے کہاکہ مودی حکومت دیگر پسماندہ طبقات کے ریزرویشن کے تئیں پابند عہد ہے۔ممبران جس نوٹیفکیشن کے بارے میں بات کر رہے ہیں، وہ 2004سے کریمی لیئر کے اصول کے تحت مؤثر ہے۔او بی سی کے کریمی لیئر کے بارے میں کوئی نیا دستور العمل نہیں ہے۔اگر اس میں کوئی تبدیلی کرنی ہے تو حکومت اس کے لیے تیار ہے۔